کس طرح بھلا کیجیے بیاں شان محمد
ہیں چاند ستارے بھی مدح خوان محمد
سیرت میں محمد کی ہے قرآن کی وضاحت
الله کا فرمان ہیں فرمان محمد
گٹھری تو گناہوں کی بہت بھاری ہے لیکن
کافی مری بخشش کو ہے دامان محمد
منظور نہیں چارہ گری اس کو کسی کی
درکار مرے دل کو ہے درمان محمد
دکھلا دے خدایا مری آنکھوں کو مدینہ
اک دن کا بنا دے مجھے مہمان محمد
وہ فرش زمیں ہو کہ حسن عرش بریں ہو
ہر جا ہے رواں چشمہ فیضان محمد