کسی کے چھوٹ جانے کا اسے کیوں غم نہیں ہوتا
Poet: فیصل By: فیصل, Lahoreکسی کے چھوٹ جانے کا اسے کیوں غم نہیں ہوتا
ترا دل ہے کہ پتھر ہے کبھی جو نم نہیں ہوتا
پرندے گنگناتے ہیں تمہارے شہر میں لیکن
ہمارے شہر کا ایسا کبھی موسم نہیں ہوتا
بظاہر جگنوؤں کی روشنی سے گھر تو روشن ہے
مگر پھر بھی مرے گھر کا اندھیرا کم نہیں ہوتا
خدا سے گر تجھے مانگا نہیں ہوتا دعاؤں میں
تجھے کھونے کا پھر ہم کو ذرا بھی غم نہیں ہوتا
نگاہوں نے ہماری ایک منظر وہ بھی دیکھا ہے
جہاں اپنوں کے مرنے کا کوئی ماتم نہیں ہوتا
More Abdul Mannan Samadi Poetry
کسی کے چھوٹ جانے کا اسے کیوں غم نہیں ہوتا کسی کے چھوٹ جانے کا اسے کیوں غم نہیں ہوتا
ترا دل ہے کہ پتھر ہے کبھی جو نم نہیں ہوتا
پرندے گنگناتے ہیں تمہارے شہر میں لیکن
ہمارے شہر کا ایسا کبھی موسم نہیں ہوتا
بظاہر جگنوؤں کی روشنی سے گھر تو روشن ہے
مگر پھر بھی مرے گھر کا اندھیرا کم نہیں ہوتا
خدا سے گر تجھے مانگا نہیں ہوتا دعاؤں میں
تجھے کھونے کا پھر ہم کو ذرا بھی غم نہیں ہوتا
نگاہوں نے ہماری ایک منظر وہ بھی دیکھا ہے
جہاں اپنوں کے مرنے کا کوئی ماتم نہیں ہوتا
ترا دل ہے کہ پتھر ہے کبھی جو نم نہیں ہوتا
پرندے گنگناتے ہیں تمہارے شہر میں لیکن
ہمارے شہر کا ایسا کبھی موسم نہیں ہوتا
بظاہر جگنوؤں کی روشنی سے گھر تو روشن ہے
مگر پھر بھی مرے گھر کا اندھیرا کم نہیں ہوتا
خدا سے گر تجھے مانگا نہیں ہوتا دعاؤں میں
تجھے کھونے کا پھر ہم کو ذرا بھی غم نہیں ہوتا
نگاہوں نے ہماری ایک منظر وہ بھی دیکھا ہے
جہاں اپنوں کے مرنے کا کوئی ماتم نہیں ہوتا
فیصل






