حصولِ علم تسلیمِ جہالت کے سوا کیا ہے طلب علمِ مجازی خود پسندی کے سوا کیا ہے بقائے عقل ہے حیران کیوں اندازِ انالحق یہ کشفِ آگہی وحدت شناسی کے سوا کیا ہے نہیں مطلوب مجھ کو ہاشمی یہ علم مقداری فقط علمِ حضوری ورد اللہ کے سوا کیا ہے