کشمکش

Poet: samina fayyaz By: samina fayyaz, karachi

یہ کشمکش بھی عجیب شے ہے
نہیں اور ہاں کے بیچ میں ہے
زہن و دل میں برا جماں ہے
فکر میں کچھ زباں پہ کیا ہے
معلق ہوا میں تیرتی ہے
زمین و فلق کے درمیاں ہے
کہیں دل آرزو کا معاملہ ہے
کہیں موت و زیست کا گماں ہے
کہیں زن و زر کا سماع ہے
کہیں ایمان مومن کا امتحاں ہے
کہیں کاسہ دل درد سے بھرا ہے
اور چہرے پے تبسم رقصاں ہے
کہیں شاد ہو جائے جو دل اس قدر
نینوں سے اک جھرنا سا رواں ہے

Rate it:
Views: 558
17 Jul, 2014