کشمکش میں کھل نہ جائے آپ کا سر دیکھنا
پاؤں پھیلانے سے پہلے اپنی چادر دیکھنا
یہ ستم سامانیاں حق میں ہمارے جائیں گی
جیت ہوگی صبر کی ہارے گا خنجر دیکھنا
پھر ہر اک جانب کھلیں گے خوش نما تازہ گلاب
پھر اڑائے جائیں گے ہر سو کبوتر دیکھنا
قرض کے ملبے میں دب کر رہ گیا ہر اک مکیں
کتنا مہنگا پڑ گیا ہے خواب میں گھر دیکھنا
چار پیسے جو کمانے لگ گیا لخت جگر
اب تمہیں دکھلائے گا یہ اپنے تیور دیکھنا