کشمیر تو بس ہمارا ہے
تم کب تک اس کو چھینو گے
یہ کل بھی صرف ہمارا تھا
یہ آج بھی صرف ہمارا ہے
کچھ تو خدا کا خوف کرو
کچھ تو ہم پر رحم کرو
یہ صدیوں کی غلامی ہے
اِسے اب تو کچھ کم کرو
یہ ظلم کب سے جاری ہے
اور کب تک خون بہاؤ گے
اس ظلم کو بس اب ختم کرو
اس خون کو بس اب صاف کرو
تم کب تک رِدائیں چھینو گے
اور کتنی گودیں اجھاڑو گے
بس ماؤں پر اب رحم کرو
اب تو یہ جہالت کم کرو
تم کتنوں کو اور مارو گے
اور کتنوں کو رولاؤ گے
اتنی قیمتی جانیں ہیں
انہیں اب تو نہ ضائع کرو
کچھ تو تم بھی حیاکرو
جتنے چاہو شہید کرو
اب اتنا بس تم یاد کرو
کشمیر تو بس ہمارا ہے
تم کب تک اس کو چھینو گے
یہ کل بھی صرف ہمارا تھا
یہ آج بھی صرف ہمارا ہے