کشکول ہاتھ میں دےکر پڑوسن نےیہ ارشادکیا
جا میں نے پیار کی غلامی سےتجھےآزاد کیا
ہمیں جب کسی حسیں نےچھپ کر دیکھا
اپنی پیاری ہمسائی کو دل ہی دل میں یاد کیا
کس کس پڑوسن سےہم شکوے گلےکریں
کس ہمسائی نےسب سےزیادہ برباد کیا
جس ہمسائی کےدر پہ فقیرجیسی صدادی
جاؤ بابا جمعرات کوآنایہ کہکرناشاد کیا