کل مجھ سے ٹکرائی خلیل کی خلیلی
مجھےدیکھ کرہو گئی وہ نیلی پیلی
اس کےبعدمل گئی پنوں کی سسی
اسے پلانی پڑی گئی چاہت کی لسی
پھر ملی پتلی پتنگ اشرف کی اشرفی
اسے کھلا دی اپنی باتوں کی برفی
آتی دیکھی جو طیفے کی طیفی
اسےخرید کر دی تیل کی شیشی
آخرجا کرملی مرزے کی مرزی
اسےدےدی اپنے پیارکی عرضی