نام مجید کا لاج رکھ کے آیا میں
سینے پے دیکھ زخم کتنا پایا میں
مرنا تو ویسے تھا مجھے بستر پر کبھی
پر تیرے نام سے شہادت پا چکا میں
سرخرو ہوں اور مسکرا رہا ہوں
میں دھرتی کا وارث خوشی خوشی دنیا سے جارہا ہوں
مت رونا ماں میری مسخ شدہ لاش دیکھ کر
ابھی ابھی میں دشمن کو تیری دلیری کے قصے سنا کے آیا ہوں