Add Poetry

کوئی شب بھی گزری ایسی نہ ہوئی سَحَر ہو جس کی

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر , Mumbai

کوئی شب بھی گزری ایسی نہ ہوئی سَحَر ہو جس کی
یہ گھٹا جو غم کی چھائی تو نہ جاودانی اِس کی

جو کسی کا دکھ نہ سمجھے نہ کسی کے غم سے مطلب
تو عبث ہے جینا اس کا نہ تو قدر اس بے حِس کی

یہ جو زندگی ہے اپنی ہو کسی کے درد سے پُر
کبھی مل بھی جائے بے کس تو نظر ہو بس تَرَس کی

کرے جو ستم کسی پر نہ ہو مطمئن کبھی بھی
تو صلہ ملے اسے بھی اسی زندگی میں اُس کی

جو خلوص ہو عمل میں ہو عمل کا وزن بھاری
نہ خلوص ہو عمل میں تو نہ نیکی اس کے بَس کی

یہ ہے آرزو اثر کی یہ ہے جستجو بھی اس کی
کہ نَفَس ہو اس کا ایسا ہو ہی ہُو کی خو نَفَس کی

Rate it:
Views: 2
20 Feb, 2025
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets