کوئی شہر تھا جس کی ایک گلی مِری ہر آہٹ پہچانتی تھی مِرے نام کا اک دروازہ تھا اک کھڑکی مجھ کو جانتی تھی مِرے باپ کی شب بیداریوں پر کئی فجریں پہرہ دیتی تھیں مِرا شعر نہیں سنتا تھا کوئی مِری امّاں مجھ کو مانتی تھی