کوئی چودھویں رات کا چاند بن کر تمہارے تصور میں آیا تو ہوگا
Poet: رئیس By: رئیس, Sialkotکوئی چودھویں رات کا چاند بن کر تمہارے تصور میں آیا تو ہوگا
کسی سے تو کی ہوگی تم نے محبت کسی کو گلے سے لگایا تو ہوگا
لبوں سے محبت کا جادو جگا کے بھری بزم میں سب سے نظریں بچا کے
نگاہوں کے رستے سے دل میں سما کے کسی نے تمہیں بھی چرایا تو ہوگا
تمہارے خیالوں کی انگنائیوں میں مری یاد کے پھول مہکے تو ہوں گے
کبھی اپنی آنکھوں کے کاجل سے تم نے مرا نام لکھ کر مٹایا تو ہوگا
کبھی آئنے سے نگاہیں ملا کر جو لی ہوگی بھرپور انگڑائی تو نے
تو گھبرا کے خود تیری انگڑائیوں نے ترے حسن کو گدگدایا تو ہوگا
نگاہوں میں شمع تمنا جلا کر تکی ہوں گی تم نے بھی راہیں کسی کی
کسی نے تو وعدہ کیا ہوگا تم سے کسی نے تو تم کو رلایا تو ہوگا
جدا ہو گیا ہوگا جب کوئی تم سے دیا ہوگا جب تم کو دھوکا کسی نے
ہماری وفا یاد آئی تو ہوگی ہمیں اپنے نزدیک پایا تو ہوگا
More Akhtar Azad Poetry
کوئی چودھویں رات کا چاند بن کر تمہارے تصور میں آیا تو ہوگا کوئی چودھویں رات کا چاند بن کر تمہارے تصور میں آیا تو ہوگا
کسی سے تو کی ہوگی تم نے محبت کسی کو گلے سے لگایا تو ہوگا
لبوں سے محبت کا جادو جگا کے بھری بزم میں سب سے نظریں بچا کے
نگاہوں کے رستے سے دل میں سما کے کسی نے تمہیں بھی چرایا تو ہوگا
تمہارے خیالوں کی انگنائیوں میں مری یاد کے پھول مہکے تو ہوں گے
کبھی اپنی آنکھوں کے کاجل سے تم نے مرا نام لکھ کر مٹایا تو ہوگا
کبھی آئنے سے نگاہیں ملا کر جو لی ہوگی بھرپور انگڑائی تو نے
تو گھبرا کے خود تیری انگڑائیوں نے ترے حسن کو گدگدایا تو ہوگا
نگاہوں میں شمع تمنا جلا کر تکی ہوں گی تم نے بھی راہیں کسی کی
کسی نے تو وعدہ کیا ہوگا تم سے کسی نے تو تم کو رلایا تو ہوگا
جدا ہو گیا ہوگا جب کوئی تم سے دیا ہوگا جب تم کو دھوکا کسی نے
ہماری وفا یاد آئی تو ہوگی ہمیں اپنے نزدیک پایا تو ہوگا
کسی سے تو کی ہوگی تم نے محبت کسی کو گلے سے لگایا تو ہوگا
لبوں سے محبت کا جادو جگا کے بھری بزم میں سب سے نظریں بچا کے
نگاہوں کے رستے سے دل میں سما کے کسی نے تمہیں بھی چرایا تو ہوگا
تمہارے خیالوں کی انگنائیوں میں مری یاد کے پھول مہکے تو ہوں گے
کبھی اپنی آنکھوں کے کاجل سے تم نے مرا نام لکھ کر مٹایا تو ہوگا
کبھی آئنے سے نگاہیں ملا کر جو لی ہوگی بھرپور انگڑائی تو نے
تو گھبرا کے خود تیری انگڑائیوں نے ترے حسن کو گدگدایا تو ہوگا
نگاہوں میں شمع تمنا جلا کر تکی ہوں گی تم نے بھی راہیں کسی کی
کسی نے تو وعدہ کیا ہوگا تم سے کسی نے تو تم کو رلایا تو ہوگا
جدا ہو گیا ہوگا جب کوئی تم سے دیا ہوگا جب تم کو دھوکا کسی نے
ہماری وفا یاد آئی تو ہوگی ہمیں اپنے نزدیک پایا تو ہوگا
رئیس






