کوئے جاناں میں اور کیا مانگو
Poet: جون ایلیا By: Tooba, Hyderabad
کوئے جاناں میں اور کیا مانگو 
 حالت حال یک صدا مانگو 
 
 ہر نفس تم یقین منعم سے 
 رزق اپنے گمان کا مانگو 
 
 ہے اگر وہ بہت ہی دل نزدیک 
 اس سے دوری کا سلسلہ مانگو 
 
 در مطلب ہے کیا طلب انگیز 
 کچھ نہیں واں سو کچھ بھی جا مانگو 
 
 گوشہ گیر غبار ذات ہوں میں 
 مجھ میں ہو کر مرا پتا مانگو 
 
 منکران خدائے بخشندہ 
 اس سے تو اور اک خدا مانگو 
 
 اس شکم رقص گر کے سائل ہو 
 ناف پیالے کی تم عطا مانگو 
 
 لاکھ جنجال مانگنے میں ہیں 
 کچھ نہ مانگو فقط دعا مانگو
More Jaun Elia Poetry






