کون رکھے گا ہمیں یاد اس دور خود غرضی میں
حالات ایسے ہیں کہ لوگوں کو خدا یاد نہیں
ہم کون ہیں کیا ہیں باخدا یاد نہیں
اپنے اسلاف کی کوئی بھی ادا یاد نہیں
ہے اگر یاد تو کافر کے ترانے ہی بس
ہے اگر نہیں ياد تو مسجد کی صدا یاد نہیں
بنت حوا کو نچاتے ہیں سر عام محفل میں
کتنے سنگدل ہیں رسم حیاء یاد نہیں
آج اپنی ذلت کا سبب یہی ہے شاید
سب کچھ یاد ہے مگر خدا یاد نہیں