Add Poetry

کون سے تھے وہ تمہارے عہد جو ٹوٹے نہ تھے

Poet: قمر جلالوی By: Yasir, Hyderabad

کون سے تھے وہ تمہارے عہد جو ٹوٹے نہ تھے
خیر ان باتوں میں کیا رکھا ہے تم جھوٹے نہ تھے

باغباں کچھ سوچ کر ہم قید سے چھوٹے نہ تھے
ورنہ کچھ پاؤں نہ تھے بیکار پر ٹوٹے نہ تھے

خار جب اہل جنوں کے پاؤں میں ٹوٹے نہ تھے
دامن صحرا پہ یہ رنگین گل بوٹے نہ تھے

رہ گئی محروم آزادی کے نغموں سے بہار
کیا کریں قید زباں بندی سے ہم چھوٹے نہ تھے

اس جوانی سے تو اچھی تھی تمہاری کم سنی
بھول تو جاتے تھے وعدوں کو مگر جھوٹے نہ تھے

اس زمانے سے دعا کی ہے بہاروں کے لئے
جب فقط ذکر چمن بندی تھا گل بوٹے نہ تھے

کیا یہ سچ ہے اے مرے صیاد گلشن لٹ گیا
جب تو میرے سامنے دو پھول بھی ٹوٹے نہ تھے

چھوڑ تو دیتے تھے رستے میں ذرا سی بات پر
رہبروں نے منزلوں پر قافلے لوٹے نہ تھے

کس قدر آنسو بہائے تم نے شام غم قمرؔ
اتنے تارے تو فلک سے بھی کبھی ٹوٹے نہ تھے

Rate it:
Views: 487
13 Jul, 2021
More Qamar Jalalvi Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets