کچھ تو تعلق کچھ تو لگاؤ

Poet: Ibn e Safi By: eshaal, khi
Kuch To Talluq Kuch To Lagao

کچھ تو تعلق کچھ تو لگاؤ
میرے دشمن ہی کہلاؤ

دل سا کھلونا ہاتھ آیا ہے
کھیلو توڑو جی بہلاؤ

کل اغیار میں بیٹھے تھے تم
ہاں ہاں کوئی بات بناؤ

کون ہے ہم سا چاہنے والا
اتنا بھی اب دل نہ دکھاؤ

حسن تھا جب مستور حیا میں
عشق تھا خون دل کا رچاؤ

حسن بنا جب بہتی گنگا
عشق ہوا کاغذ کی ناؤ

شب بھر کتنی راتیں گزریں
حضرت دل اب ہوش میں آؤ

Rate it:
Views: 1650
08 May, 2019
More Ibn e Safi Poetry