کچھ حسن والے تو کمال کر جاتے ہیں
الٹی چھری سےعاشقوں کو ہلال کرجاتے ہیں
لوٹ کر لے جاتے ہیں محبوب کی کل پونجی
دو دن میں آدمی کو کنگال کر جاتے ہیں
اپنی رسوائی کا بہت خیال رہتا ہے انہیں
عاشق کے خط الماری میں سنبھال کر جاتے ہیں
فقط گھر کاسامان ہی نہیں ہوتا نگاہ میں
ہر شے کو یہ دیکھ بھال کر جاتے ہیں
خاموشی سے جانا ان کا شیوہ نہیں ہے اصغر
انسان کے کردار پر کیچڑ اچھال کر جاتے ہیں