کچھ لوگ بھلائے نہیں جاتے

Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindi

کچھ لوگ بھلائے نہیں جاتے
روگ نئے لگائے نہیں جاتے

رہتے ہیں گاہل ان کی نظروں کے
زخم اب نئے کھائے نہیں جاتے

ان سے ملنا تو بس اک بہانہ ہے
دوست نئے اب بنائے نہیں جاتے

رہتے ہیں وہ آنکھوں میں آنسو بن کر
اشک نئے پھر سے بہائے نہیں جاتے

انہیں یاد کرنا اب عادت ہو گئی ہے
قصے پیار کے اب دوہرائے نہیں جاتے

Rate it:
Views: 899
30 Jul, 2013