بی بی تیرا خون نہ ضائع ہو پائے گا
دشمن تیرا ڈھونڈ ہی لیں گے
یہ دھرتی، یہ چاند ستارے
تیرے چاہنے والے سارے
لیکن کیسے اتنی جلدی بھول گئے ہیں
تیرے اپنے سکھ کی خاطر
تیرا دکھ بھی بھول گئے ہیں
تو نے دیکھا تیرے نام کا پھل یہ سارے کھانے والے
تیرے خون کے بدلے میں یہ
آج عدل کے بازو کاٹ کے گھوم رہے ہیں
آمریت کے بازؤں میں جھوم رہے ہیں
لیکن آج بھی یہ دھرتی
یہ چاند ستارے دیکھ رہے ہیں چیخ رہے ہیں
کہ انصاف کے ساتھ بھی اب انصاف ہیں ہے
تیرے قاتل سولی تک کیوں پہنچ نہ پائے
ان کے اپنے دل ہی شاید صاف نہیں ہیںِ