Add Poetry

کھا رہا ہے ملک کو سیاسی حبثہ

Poet: purki By: m.hassan, karachi

شادی کا کھانا ہو یا ولیمہ
سیاسی کھانا ہو یا عقیقہ

مہمانوں کا نظر آتا ہے ندیدہ
ایک دوجے کے اوپرچڑھاوا

کسی کی ہاتھ میں ڈونگا
کسی کے ہاتھ میں چمچا

کیسا ہوتا ہے تماشہ
دیکھنے والا ہوتا ہے نظارا

بوڑھوں کو بچوں کا خیال نہیں
بچّوں کو بزرگوں کا خیال نہیں

سب کا ہوتا ہے کھانے پرحملہ
کیسا بھوکا پن ہے یہ لمحہ

ٹولیوں کی شکل میں سب رشتا
سب نے لگایا ہوا ہے مورچہ

پورا کریٹ اُٹھا رہا ہے ٹولہ
کوئی کرتا ہے بوٹیوں کا صفایا

ایک ٹولہ کا روٹیوں پر قبضہ
ایک ٹولہ کا ٹیبلوں پر قبضہ

غرض ہر ٹولہ کا کسی نہ کسی شہ پر دھاوا
نظر آتا ہے ایٹمی بھوکوں کا اجتماعی ورثہ

ہر طرف جھپٹ رہا ہے بھوکوں کا ٹولہ
دنیا کو دکھا دو اپنے دیس کا اصل نقشہ

پورے ملک پر دھشت گردوں کا قبضہ
دو چار دفعہ اور کر لو ایٹمی دھماکہ

ہر طرف بے روزگاری کا چرچا
ہر ادارے پرچند ٹولوں کا قبضہ

کھا رہا ہے ملک کو سیاسی حبثہ
کوئی پُرسان حال نہیں میرا نہ تیرا

پُرکی تیرا کیا ہے مسئلہ
سب کی طرح تُو بھی سو جا

Rate it:
Views: 400
28 Apr, 2013
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets