اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرےچاہئے اسے مدت سےخود کو ملی راہداری کی ہی بابت سوچے پرائے دیس میں اپنی ناکامی پر دوش نہ دے ہم کو چپ چاپ چلا جائےیہاں سے،جا کر ‘کھمبا نوچے