Add Poetry

کہاں قطرہ کی غم خواری کرے ہے

Poet: وسیم بریلوی By: Hassan, Islamabad

کہاں قطرہ کی غم خواری کرے ہے
سمندر ہے اداکاری کرے ہے

کوئی مانے نہ مانے اس کی مرضی
مگر وہ حکم تو جاری کرے ہے

نہیں لمحہ بھی جس کی دسترس میں
وہی صدیوں کی تیاری کرے ہے

بڑے آدرش ہیں باتوں میں لیکن
وہ سارے کام بازاری کرے ہے

ہماری بات بھی آئے تو جانیں
وہ باتیں تو بہت ساری کرے ہے

یہی اخبار کی سرخی بنے گا
ذرا سا کام چنگاری کرے ہے

بلاوا آئے گا چل دیں گے ہم بھی
سفر کی کون تیاری کرے ہے

Rate it:
Views: 570
08 Jul, 2021
More Waseem Barelvi Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets