کہتا ہے بہت کچھ
عمل میں نہیں کچھ
یہ بےجان نصیحت
کر خود بھی حیا کچھ
وہ پاگیا بلندی
تیرے آستاں سے
اے واعظِ زمانہ
تجھے بھی ملا کچھ
میراثِ نبوّت ﷺ
نہیں تجھ کو کافی
اے جدّت کے حامل
کرلے پھر نیا کچھ
کوئی پیچھے تیرے
کسی کے پیچھے تو
حقیقتِ دنیا
دل میں سما کچھ
اپنے دل کو دھولے
بس اس کا ہولے
پھر اپنے خدا سے
کر تو گِلہ کچھ
اندھیرا ہے ہر سُو
تو ہی روشنی ہے
نورِ ہدایت الہی
ہو مجھے بھی عطا کچھ