گھدے کو فارسی میں خر وزن کو بار کہتے ہیں
طلب جو شئے بھی کیجائے اسے درکار کہتے ہیں
کہ جب آٹا بھی غائب ہو کہ جب ناپید ہو چینی
اسے خوشحالی کی تعبیر یہ زردار کہتے ہیں
اگر استاد کلن کو پکڑ لے جب کوئی ٹلا
خوشامد میں وہ اسکو صاب جی سرکار کہتے ہیں
چبو کر نوک بازو میں کہا بابو نے باچا سے
تجھے معلوم تھا اس چیز کو پرکار کہتے ہیں
گھنی چھاؤں میں کل جسکی جما کرتی تھیں چوپالیں
اب اس برگد کو نفرت سے سبھی بیکار کہتے ہیں
جو بچے اغواء کر کے ان سے جبری کام لیتا ہو
ہاں ایسے جرم کے مجرم کو ہم خرکار کہتے ہیں
بتایا تھا تمہیں بر بار لیکن بھول جاتے ہو
مزاروں کو عقیدت میں اشہر دربار کہتے ہیں