کیا بنے گا اِس وطن کا نہ خواہش ہے نہ امن پرواہ نہیں مالی کو کہ ، رہے یا نہ ، چمن انبار لاشوں کے یہاں کچھ اس طرح لگے پڑے ہیں سرد خانوں میں غسل ہے نہ کفن