کیا مصیبت آن پڑی ہے
لگتا ہے قیامت کی گھڑی ہے
انسان انسان کے خون کا پیاسا ہے
یہ دنیا کہاں آن کھڑی ہے
اپنے ہاتھ سے اپنی عوام کا سودا کرتے ہیں
کیا یہی پارلیمنٹ کی بلندی ہے
گاہگ چاہتا ہے سستا مال خریدے
پر دکاندار کے ہاتھ میں ڈنڈی ہے
پولیس والا دونوں ہاتھوں سے رشوت سمیٹے
دیکھو دیکھو دوزخ کتنی سستی ہے
خود تو لندن کے ایوانوں میں رہتے ہیں
اور کہتے ہیں ہم نے ترقی کرنی ہے