Add Poetry

کیا ملا ہم کو تیری یاری میں

Poet: انشاء اللہ خان انشا By: Ijlal, Lahore
Kya Mila Hum Ko Teri Yaari Mein

کیا ملا ہم کو تیری یاری میں

رہے اب تک امیدواری میں

ہاتھ گہرا لگا کوئے قاتل

زور لذت ہے زخم کاری میں

دل جو بے خود ہوا صبا لائی

کس کی بو نگہت بہاری میں

ٹک ادھر دیکھ تو بھلا اے چشم

فائدہ ایسی اشک باری میں

چٹ لگا دیتے ہیں مرے آنسو

سلک گوہر کے آب داری میں

روٹھ کر اس سے میں جو کل بھاگا

ناگہاں دل کی بے قراری میں

آ لیا اس نے دوڑ کر مجھ کو

تاک کے اوچھل ایک کیاری میں

یوں لگا کہنے بس دوانہ نہ بن

پاؤں رکھ اپنا ہوشیاری میں

کب تلک میں بھلا رہوں شب و روز

تیری ایسی مزاج داری میں

ہے سمایا ہوا جو لڑکا پن

آپ کی وضع پیاری پیاری میں

اپنی بکری کا منہ چڑاتے وقت

کیا خوش آتی ہے یہ تمہاری ''میں''

بندۂ بو تراب ہے انشاؔ

شک نہیں اس کی خاکساری میں

Rate it:
Views: 948
01 Feb, 2021
More Insha Allah Khan Poetry
بھلے آدمی کہیں باز آ ارے اس پری کے سہاگ سے بھلے آدمی کہیں باز آ ارے اس پری کے سہاگ سے
کہ بنا ہوا ہو جو خاک سے اسے کیا مناسبت آگ سے
بہت اپنی تاک بلند تھی کوئی بیس گز کی کمند تھی
پر اچھال پھاندا وہ بند تھی ترے چوکیداروں کی جاگ سے
بہت آئے مہرے کڑے کڑے وہ جو منڈ جی تھے بڑے بڑے
ولے ایسے تو نہ نظر پڑے کہ جو صاف پاک ہوں لاگ سے
وہ سیاہ بخت جو رات کو ترے دام زلف میں پھنس گیا
اسے آ کے وہم و خیال کے لگے ڈسنے سیکڑوں ناگ سے
بھرا میں نے بندرابن میں جو ارے کشن ہوپ کا نعرہ تو
مہاراج ناچتے کودتے چلے آئے لٹ پٹی پاگ سے
لگے کہنے کھیم کُسل اسے جو علیؔ کے دھیان کے بیچ ہے
تورے دکھ دلدر جتی تھے گئے بھاگ آپ کے بھاگ سے
ہوئے عاشق ان کے ہیں مرد و زن یہ انوکھی ان کی بھی کچھ نہیں
کوئی تازہ آئے ہیں برہمن یہ جو کاشی اور پراگ سے
تجھے چاہتے نہیں ہم ہیں بس انہوں کو بھی تو تری ہوس
وہ جو بھکڑے بیر سے سو برس کے پرانے بوڑھے ہیں داگ سے
اے لو آئے آئے سوائے کچھ نہیں بات دھیان میں چڑھتی کچھ
کچھ اک ان فقیروں کی مجلسیں بھی تو ملتی جلتی ہیں بھاگ سے
مجھے کام ان کے جمال سے نہ تو ٹپّے سے نہ خیال سے
نہ تو وجد سے نہ تو حال سے نہ تو ناچ سے نہ تو راگ سے
یہ سعادت اس کو علیؔ نے دی جو وزیر اعظم ہند ہے
کہ بدولت اس کی جہان میں نہیں خوف بکری کو باگ سے
مجھے رحم آتا ہے ایسوں پر بسر اپنے کرتے ہیں وقت جو
کسی پھل سے یا کسی پھول سے کسی پات سے کسی ساگ سے
گتھی ان سروں ہی میں آ گئی مجھے اک عروس کے باس سے
ابھی انشاؔ اپنا ہو بس اگر تو لپٹ ہی جاؤں بہاگ سے
Umer
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets