Add Poetry

کیا کسی رابطے میں رکھا ہے

Poet: سرور By: سرور, Hafizabad

کیا کسی رابطے میں رکھا ہے
ہم نے دل راستے میں رکھا ہے

اب خداؤں کی کیا ضرورت ہے
آئنہ بت کدے میں رکھا ہے

نا تمہاری خطا ہے نا میری
مسئلہ مسئلے میں رکھا ہے

رات رکھی ہے اس نے دن کے بعد
آپ کو فائدے میں رکھا ہے

اس کو انداز ہے تسلسل کا
زلف کو سلسلے میں رکھا ہے
کیا رکھا ہے پرانی چیزوں میں
جو نیا ہے نئے میں رکھا ہے

اگلے وقتوں پہ سوچ کر عامرؔ
وقت کو قاعدے میں رکھا ہے
 

Rate it:
Views: 12
05 Feb, 2025
More Valentine Day Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets