کیا کہے گا کبھی ملنے بھی اگر آئے گا وہ

Poet: تابش By: تابش, Hafizabad

کیا کہے گا کبھی ملنے بھی اگر آئے گا وہ
اب وفاداری کی قسمیں تو نہیں کھائے گا وہ

ہم سمجھتے تھے کہ ہم اس کو بھلا سکتے ہیں
وہ سمجھتا تھا ہمیں بھول نہیں پائے گا وہ

کتنا سوچا تھا پر اتنا تو نہیں سوچا تھا
یاد بن جائے گا وہ خواب نظر آئے گا وہ

سب کے ہوتے ہوئے اک روز وہ تنہا ہوگا
پھر وہ ڈھونڈے گا ہمیں اور نہیں پائے گا وہ

اتفاقاً جو کبھی سامنے آیا اجملؔ
اب وہ تنہا تو نہ ہوگا جو ٹھہر جائے گا وہ
 

Rate it:
Views: 75
03 Aug, 2025