کیا ہو گیا ہے گیسوئے خم دار کو ترے
Poet: جون ایلیا By: مصدق رفیق, Karachiکیا ہو گیا ہے گیسوئے خم دار کو ترے
 آزاد کر رہے ہیں گرفتار کو ترے
 
 اب تو ہے مدتوں سے شب و روز روبرو
 کتنے ہی دن گزر گئے دیدار کو ترے
 
 کل رات چوب دار سمیت آ کے لے گیا
 اک غول طرحدار سر دار کو ترے
 
 اب اتنی کند ہو گئی دھار اے یقیں تری
 اب روکتا نہیں ہے کوئی وار کو ترے
 
 اب رشتۂ مریض و مسیحا ہوا ہے خوار
 سب پیشہ ور سمجھتے ہیں بیمار کو ترے
 
 باہر نکل کے آ در و دیوار ذات سے
 لے جائے گی ہوا در و دیوار کو ترے
 
 اے رنگ اس میں سود ہے تیرا زیاں نہیں
 خوشبو اڑا کے لے گئی زنگار کو ترے
  
More Jaun Elia Poetry






