کیسا مفتوح سا منظر ہے کئی صدیوں سے

Poet: Wasi Shah By: ahmad, khi
Kaisa Mftoh Sa Manzar Hai Kayi Sadiyon Se

کیسا مفتوح سا منظر ہے کئی صدیوں سے
میرے قدموں پہ مرا سر ہے کئی صدیوں سے

خوف رہتا ہے نہ سیلاب کہیں لے جائے
میری پلکوں پہ ترا گھر ہے کئی صدیوں سے

اشک آنکھوں میں سلگتے ہوئے سو جاتے ہیں
یہ میری آنکھ جو بنجر ہے کئی صدیوں سے

کون کہتا ہے ملاقات مری آج کی ہے
تو مری روح کے اندر ہے کئی صدیوں سے

میں نے جس کے لیے ہر شخص کو ناراض کیا
روٹھ جائے نہ یہی ڈر ہے کئی صدیوں سے

اس کو عادت ہے جڑیں کاٹتے رہنے کی وصیؔ
جو مری ذات کا محور ہے کئی صدیوں سے

 

Rate it:
Views: 2310
10 Mar, 2017
More Wasi Shah Poetry