یہ کیسی ہے
سنا تھا ہم نے لوگوں سے
محبت چیز ہے ایسی
چھپائے چھپ نہیں سکتی
یہ آنکھوں میں چمکتی ہے
یہ چہروں پر دمکتی ہے
یہ لہجوں میں جھلکتی ہے
دلوں تک کو گلاتی ہے
لہو ایندھن بناتی ہے
یہ سچ ہے تو پھر آخر
ہمیں اس ذات بر حق سے بھی
بھلا کیسی محبت ہے
نہ آنکھوں سے جھلکتی ہے
نہ لہجوں میں سلگتی ہے
دلوں کو آزماتی ہے
نہ راتو ں کو جگاتی ہے
نہ یہ مجنوں بناتی ہے
عجب اگر یہ محبت ہے
تو یہ کیسی محبت ہے
یھ کیسی محبت ہے