Add Poetry

کیوں آ گئے ہیں بزم ظہور و نمود میں

Poet: جواہر ناتھ ساقی By: zeeshan, Sialkot

کیوں آ گئے ہیں بزم ظہور و نمود میں
آزاد مرد ہو کے رہے ہم قیود میں

سالک ہے کیوں تخیل ترک وجود میں
نقش صور کا رنگ ہے تیرے شہود میں

جو آ گئے تجلیٔ تنزیہہ ذات میں
محدود کس طریق سے ہوں گے حدود میں

راز دردن پردہ ز رندان مست پرس
سالک ہے کیوں حجاب‌ شہود و وجود میں

ارنی و لن ترانی کا سب راز کھل گیا
کیا نشۂ غریب ہے شرب الیہود میں

اے گل جہاں میں جن کو ترا عشق ہو گیا
وہ خار سے کھٹکتے ہیں چشم حسود میں

مشہور خلق جو ہے وہ مقبول‌ حق نہیں
کیوں احمقوں کو ناز ہوا ہے نمود میں

طاعت نہیں ہے وہ کہ جو ہو بے حضور قلب
اے شیخ کیا دھرا ہے رکوع و سجود میں

ہے بو العجب یہ زمزمۂ صوت سرمدی
کس طرح آئے معرض گفت و شنود میں

صوفی یہ سہو محو ہوئے سد باب انس
کیا انبساط کار گہہ ہست و بود میں

تار نفس سے ہے تن خاکی بسا ہوا
ہے عنکبوت لپٹی ہوئی تار و پود میں

صوفی یہی ہے نور سواد حجاب قلب
ظلمت ہوئی جو سینۂ سوزاں کے دود میں

فیض‌ نگاہ رہبر کامل کا ہے اثر
ساقیؔ ہے محو طاعت رب ودود میں

Rate it:
Views: 711
29 Jul, 2021
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets