کیوں ہو مجھ سے خفا کہو تو سہی
کیا ہے میری خطا کہو تو سہی
ہنستے ہنستے چھلک پڑیں آنکھیں
کون یاد آ گیا کہو تو سہی
اس قدر ہم سے برہمی کیوں ہے
کس نے کیا کہہ دیا کہو تو سہی
شیشۂ دل کو توڑ کر میرے
آپ کو کیا ملا کہو تو سہی
کس نے کس کو بھلا دیا آخر
کون ہے بے وفا کہو تو سہی
جان لیوا ہیں ہجر کے لمحے
اب نہ ہوں گے جدا کہو تو سہی
کھوئے کھوئے سے رہتے ہو عالمؔ
یہ تمہیں کیا ہوا کہو تو سہی