گرا تو گر کے سر خاک ابتذال آیا

Poet: نہال By: نہال, Dera Ghazi Khan

گرا تو گر کے سر خاک ابتذال آیا
میں تیغ تیز تھا لیکن مجھے زوال آیا

عجب ہوا کہ ستارہ شناس سے مل کر
شکست انجم نوخیز کا خیال آیا

میں خاک سرد پہ سویا تو میرے پہلو میں
پھر ایک خواب شکست آئنہ مثال آیا

کمان شاخ سے گل کس ہدف کو جاتے ہیں
نشیب خاک میں جا کر مجھے خیال آیا

کوئی نہیں تھا مگر ساحل تمنا پر
ہوائے شام میں جب رنگ اندمال آیا

یہی ہے وصل دل کم معاملہ کے لیے
کہ آئنے میں وہ خورشید خد و خال آیا
 

Rate it:
Views: 108
30 Jul, 2025