میں نے کہا تیری یاد میں دل بے قرار ہے
اس نے کہا ہمیں تیری باتوں پہ نہ اعتبار ہے
میں نے کہا تیری محبت میری دعاؤں کا صلہ ہے
اس نے کہا تیری محبت میں ہمیں تو غم ہی ملا ہے
میں نے کہا مجھے تیری محبت پہ بڑا مان ہے
اس نے کہا میری ہر نظم کا تو ہی عنوان ہے
میں نے کہا ہم آپ جیسے دوستوں سے ڈرتے ہیں
اس نے کہا تیری یاد آئے تو ہم لاحول پڑھتے ہیں
میں نے کہا آپ تو خوابوں میں میرے پاس ہوتے ہیں
اس نے کہا ہم تو آیت الکرسی پڑھ کے سوتے ہیں
میں نے کہا نہ جانے کیوں گردش میں میرے ستارے ہیں
اس نے کہا اس لیے کہ جناب شادی ہو کے بنتے کنوارے ہیں