گرچہ لکھی ہوئی تھی شہادت امام کی
Poet: پروین شاکر By: Sohaim, Karachi
گرچہ لکھی ہوئی تھی شہادت امام کی
لیکن میرے حسین نے حجت تمام کی
زینب کی بے ردائی نے سر میرا ڈھک دیا
آغاز صبح نو ہوئی وہ شام شام کی
اک خواب خاص چشم محمد میں تھا چھپا
تعبیر نور عین محمدﷺ نے عام کی
بچوں کی پیاس مالک کوثر پہ شاق تھی
ساقی کو ورنہ مے کی ضرورت نہ جام کی
حر سا نصیب بادشہوں کو نہیں نصیب
آقا سے مل رہی تھی گواہی غلام کی
دریا پہ تشنہ لب ہیں پہ صحرا میں شاد کام
دنیا عجب ہے ان کے سفر اور قیام کی
دے کر رضا جو چہرۂ شبیر زرد ہے
تھی التجائے جنگ یہ کس لالہ فام کی
More Parveen Shakir Poetry






