رہتے ہیں محبت مصطفی میں جوسرشارروزانہ
سنوارتے ہیں مسلمان وہ اپنااپنا کردارروزانہ
آتی نہیں گلشن مصطفی میں خزاں کبھی
غنچہ غنچہ پہ ہے رہتی سدابہارروزانہ
بھیج رہے ہیں درودنبی پررب اورفرشتے
مومنوبھیجودرودوسلام باربارروزانہ
یقین ہے جسے لائیں گے تشریف ایک دن
بچھاکرآنکھیں اپنی کرتاہے انتظارروزانہ
رشک عاشقاں ہیں کرتے زیارت گنبدخضری کی
شمس وقمر، نجوم وفلک اورلیل ونہارروزانہ
کچھ نہیں ملتا دررسول کوچھوڑکر
بخشتاہے آنے والوں کورب غفارروزانہ
ملے گی جنت نیکوکاروں کوسچ ہے لیکن
اعمال پرنہیں ہے شفاعت پرانحصارروزانہ
سب عشاق محبوب کی خواہش ہے ایک یہی
کرتے رہیںآنکھوں سے آقاکادیدارروزانہ
نہیں پہنچ سکامیدان کربلامیں اہلبیت تک
رہتاہے اس لیے یہ پانی شرمسارروزانہ
اذان میں نمازمیں قرآن میں میلادمیں
ہوتاہے بلندمیرے محبوب کا معیارروزانہ
بناتے ہیں بگڑی ہوئی بنائیں گے بات ہماری
کرم کرتے ہیں صدیق ہم پرسرکارروزانہ