گنجے نے پورا گنج ڈبویا خضاب میں

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

یوں پیٹ میں مروڑ اٹھے اضطراب میں
ساقی نے کچھ ملا نہ دیا ہو شراب میں

تیراکی اگر سیکھ لیتی مہینوال سے
سوہنی کبھی نہ ڈوبتی موج چناب میں

ہر روز کسی موڑ پہ ہوتی ہے ملاقات
ہر روز نئی آتی ہے ہڈی کباب میں

دیکھے سیاہ بال جو میرے رقیب نے
گنجے نے پورا گنج ڈبویا خضاب میں

تو نے تو کہا تھا کہ کوئی خرچ نہ ہو گا
یہ سالیوں کی شاپنگیں ہیں کس حساب میں

Rate it:
Views: 548
23 Apr, 2011