آپ نے اپنا بنایا ، گو میں اس قابل نہ تھا
شرفِ مدحت کو بلایا،گو میں اس قابل نہ تھا
کہتی ہے دنیا ، کہ آقاﷺ کا مرے سایہ نہ تھا
دیکھوں ہر جا انکاﷺ سایہ ، گو میں اس قابل نہ تھا
یہ حقیقت ہے کہ سن کر نعت و ذکرِ مصطفےٰﷺ
کیف رگ رگ میں سمایا گو میں اس قابل نہ تھا
وہ مسرت کا سماں ہویا مصیبت کی گھڑی
نام تیرا ﷺکام آیا گو میں اس قابل نہ تھا
میرا ایماں ہے کہ آئے ہیں مرے سرکا ر ﷺ بھی
خوشبو ؤں نے ہے بتایا ، گو میں اس قابل نہ تھا
میرے دامن میں ندامت کے ، سوا کچھ بھی نہ تھا
ہوگیا رحمتﷺ کا سایہ ، گو میں اس قابل نہ تھا
گرقبول افتد ، زہے عز و شرف کاوش مری
ہوں سنانے کو جو آیا ، گو میں اس قابل نہ تھا
میں نہیں نازاں عمل پر، میرا سرمایہ ادب
بس یہی سیکھا سکھایا ، گو میں اس قابل نہ تھا
قعرِ ِ ذلت میں گرا تھا ، عاصی و بدکار تھا
پھر بھی سینے سے لگایا ، گو میں اس قابل نہ تھا
انکی ﷺ مدحت پڑھنا ، سننا بھی بڑا اعزاز ہے
لحن مرا کام آیا ، گو میں اس قابل نہ تھا
جب بھی ذکر مصطفےٰ ﷺکی ہو ، سجی محفل کہیں
مانندِ پروانہ آیا ، گو میں اس قابل نہ تھا
بھیج کر تو دیکھ ناداں ، ان پہ گلہائے درود
کیانہیں جو میں نے پایا ، گو میں اس قابل نہ تھا
احترام ِ مصطفی ﷺ ، دل میں رہا تھا جاگزیں
مفتی پلٹی میری کایا ، گو میں اس قابل نہ تھا