Add Poetry

گوری گھونگھٹ میں شرمائے

Poet: Muhammad Zia Siddiqui By: Muhammad Zia Siddiqui, Islamabad

 گوری گھونگھٹ میں شرمائے
ڈر کے مارے شوہر بےچارہ پاس نہ اسکےجائے
گوری گھونگھٹ میں شرمائے

گوری پیا کو پاس بلائے پیا کا دیکھ کے دل گھبرائے
آخر تھک کے وہ چلائی بات سنو اے! دولہا بھائی
تیرا میرا پیا ر کا رشتہ کون تجھے سمجھائے
گوری گھونگھٹ میں شرمائے

دلہن نے جو آنکھ دکھائی دولہا دوڑا دے کے دہائی
شادی بس کی بات نہیں ہے مجھکو بچاؤ پیارے بھائی
گھر سے باہر بھاگ کے نکلا ساتھ یہ شور مچائے
گوری گھونگھٹ میں شرمائے

دولہے کو بہلا پھسلا کر گھر لے آئے اسکو منا کر
لاکھوں اسکی منتیں کیں پر ساتھ وہ آیا شرط لگا کر
کمرے میں نہ جاؤں اکیلا ساتھ امی بھی جائے
گوری گھونگھٹ میں شرمائے

دولہا بہت تھا کھانے والا بات اپنی منوانے والا
گھر میں لاڈلا تھا وہ سب کا ہر کوئی اسکا چاہنے والا
آگئے دن برے اب اسکے ہر پل جوتے کھائے
گوری گھونگھٹ میں شرمائے

دولہے میاںتھے بھولے بھالے سیدھےسادھے اللہ والے
بیگم جی کی بات ہی چھوڑو آفت تھے سب سالیاں سالے
ساس سسر کا نام جو آئے جان نکلتی جائے
گوری گھونگھٹ میں شرمائے

Rate it:
Views: 1051
03 Nov, 2009
Related Tags on Funny Poetry
Load More Tags
More Funny Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets