Add Poetry

گونگی عورت

Poet: اختر الایمان By: Akhtar ul Iman Nazm Goongi Aurat, Mumbai
Goongi Aurat

کیوں حیرت سے تکتی ہے ایک اک چہرے کو
کیا تجھ کو شکوہ ہے تیری گویائی کی طاقت
چھین کے قدرت نے بے انصافی کی ہے؟

کیا تجھ کو احساس ہے تیرے پاس اگر گفتار کی نعمت ہوتی
تو اس چاروں جانب پھیلی ہتھیاروں کی دنیا
سینہ دہلا دینے والے طیاروں کی انساں کش آوازیں

آوازیں جن میں انساں کی روح شبانہ روز دبی جاتی ہے
محشر خیز آوازیں کل پرزوں کی جن سے نفسی نفسی کا عالم پیدا ہو کر
دن پر دن عفریت کی صورت میں بڑھتا جاتا ہے

ان آوازوں کی ہیبت ناکی پر واویلا کرتی
تو آواز اٹھاتی اس فاشی اور تعصب پھیلانے والے عنصر کو بڑھتا پا کر
جو حب الوطنی کے نام پہ انساں کش ہوتا جاتا ہے

تو ان رجحانات کی خوب مذمت کرتی
ان سے لڑتی جو اس دنیا کو پیچھے لے جانے میں کوشاں ہیں
'مذہب اور تہذیب'

'ثقافت' اور 'ترقی' کہہ کر رجعت پرور ہو جاتے ہیں
لے میں تجھ کو اپنی گویائی دیتا ہوں!
یہ میرے کام نہیں آئی کچھ

میں ایسا بزدل ہوں جو ہر بے انصافی کو چپکے چپکے سہتا ہے
جس نے 'مقتل' اور 'قاتل' دونوں دیکھے ہیں
لیکن دانائی کہہ کر
اپنی گویائی کو گونگا کر رکھا ہے!

Rate it:
Views: 837
23 Jun, 2021
More Akhtar ul Iman Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets