Add Poetry

گھر میں ہوکر بھی پس دیوار و در ملتے نہیں

Poet: حیاء غزل By: Haya Ghazal, Karachi

گھر میں ہوکر بھی پس دیوارو در ملتے نہیں
ہم جہاں ہوتے ہیں خود کو ہی ادھر ملتے نہیں

ہیں مقدر میں اندهیرے محو رقصاں دوستو
راستے روشن ہوں کتنے چارہ گر ملتے نہیں

لے گیا طوفان اب کے سب یہاں کی رونقیں
بستیاں موجود ہیں لیکن بشر ملتے نہیں

آنکھ والوں کے نگر میں دیکھنا بھی جرم ہے
ڈھونڈنے نکلو تو دھڑ ملتے ہیں سر ملتے نہیں

خشک سالی کا گلہ اب کیجیئے کس سے غزل
ڈھونڈنے نکلوں اگر چھایہ شجر ملتے نہیں

Rate it:
Views: 826
28 Jul, 2017
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets