دفتر میں کسی سرکاری تنہ
افسر تھا کوئی اداس بیٹھ
کہتا تھا کہ تنخواہ ھو گئی پوری
مہینہ ابھی آدھا گزرا
گزریں باقی دن اب کیسے
مہنگائی نے کر دیا کباڑہ
سن کر افسر کی آہ و زاری
کلرک کوئی پاس ھی سے بولا
حاضر ھوں مدد کو جان و دل سے
کلرک ھوں اگرچہ ذرا سا
کیا غم ھے جو تنخواہ ھو گئی پوری
میں تمھاری خالی جیبیں بھروں گا
ھیں وہی لوگ جہاں میں اچھے
آتے ھیں جو کام افسروں کے