Add Poetry

ھنستے ہنستے روتی ہیں اور روتے روتے ہنستی ہیں

Poet: M Z Kanwal By: M z kanwal, Lahore

ہنستے ہنستے روتی ہیں اور روتے روتے ہنستی ہیں
اونچے ایوانوں کی کچّی دیواریں کیا کہتی ہیں

بارہ دری کے آنگن میں بس آنکھ لگی تھی کوئل کی
اب اس کی آنکھیں بھی اس کی ساتھ چِتا کے جلتی ہیں

قحط زدہ اور خُشک گُلوں کی جس نے لاج نبھائی تھی
سنا ہے میں نے اس گُلبن میں دودھ کی نہریں بہتی ہیں

شام ڈھلے تو پنچھی اپنے گھروں کو لوٹ کے آئے تھے
صبح سویرے کِس نے شجر کی شاخ پہ لاشیں رکھّی ہیں

کِس نے کہا تھا گِروی رکھ دو خواب نگر کی دیواریں
ہر دروازے کھڑکی پر اب راز کی باتیں لِکھّی ہیں

صحراؤں کی خاک جو چھانی تو مجھ کو معلوم ہوا
ہجرت کے بن باس نے من میں کتنی آنکھیں رکھّی ہیں

Rate it:
Views: 509
11 Nov, 2014
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets