ہائے کیا ساتھ ہو گیا میرے
پیار ہاتھوں سے لو گیا میرے
وقت رخصت ودائ اشکوں سے
کوئ دامن کو دھو گیا میرے
سنگ میر ے راہ دیکھتے تیری
تھک کے پہلو میں سو گیا میرے
میری پائل میں اب وہ شور نہیں
سر کہیں جیسے کھو گیا میرے
سونا لگتا ہے دل کا آنگن اب
درد لے کے وہ جو گیا میرے
مہندی پھیکی ہے چوڑی بجتی نہیں
جانے کیا ساتھ ہو گیا میر ے
اب کے موسم بہا ر دل کے نگر
خار ہی خار بو گیا میرے
دیکھ کے میری خالی عید غزل
چاند بھی ساتھ رو گیا میرے