ہائے ہائے

Poet: مرزا عاصی اختر By: Bakhtiar Nasir, Lahore

خوب اس بت نے نباہی ہم سے یاری ہائے ہائے
جیل میں اب کر رہے ہیں آہ و زاری ہائے ہائے

تیغ ابرو زن سے کیا دل میں اتاری ہائے ہائے
دل میں یہ تو کھب گئ ساری کی ساری ہائے ہائے

ہو گئے چودہ طبق روشن توجہ سے تری
یاد ہے اب تک وہ ترا دست بھاری ہائے ہائے

جس کے چکر میں ہوا کھائ ہے نارا جیل کی
کس کے گھر میں بس گئ جا کر وہ ناری ہائے ہائے

تیسری دنیا پہ کیا موقوف ہے اب تو جناب
ساری دنیا پر ہے اس کی تھانے داری ہائے ہائے

Rate it:
Views: 537
08 Jul, 2017