Add Poetry

ہاں یہ سچ ہے کہ وہ ہر دل میں مکیں ہوتا ہے

Poet: حسن By: حسن, Mardan

ہاں یہ سچ ہے کہ وہ ہر دل میں مکیں ہوتا ہے
یہ غلط ہے کہ وہ ہوتا ہی نہیں ہوتا ہے

تیرا ہی حسن نمایاں ہے ہر اک انساں میں
ہر بشر میں ترے ہونے کا یقین ہوتا ہے

اور بڑھ جاتا ہے کچھ شوق طلب رہرو کا
جب مسافر کوئی منزل کے قریب ہوتا ہے

حسن کیا چیز ہے نظروں کا فریب رنگیں
دیکھیے شوق سے جس کو وہ حسیں ہوتا ہے

چپکے چپکے جو ہوا کرتی ہیں دل سے باتیں
دل کے پردے میں کوئی پردہ نشیں ہوتا ہے

اس کے دیدار کا ہر شخص طلب گار نہ ہو
سامنے سب کے کوئی پردہ نہیں ہوتا ہے

جیسے مرجھائی ہوئی سی ہو کلی گلشن میں
عشق میں ایسا ہر اک قلب حزیں ہوتا ہے

منہ سے اقرار کرو ہاں تو کہو بولو تو
وصل کا وعدہ اشاروں سے نہیں ہوتا ہے

شاہ بھی ہیں اسی دنیا میں گدا بھی عارفؔ
کوئی سائل تو کوئی تخت نشیں ہوتا ہے
 

Rate it:
Views: 11
21 Jul, 2025
More Aarif Dehelwi Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets