ہجر غم کرب میں تنہائی رلاتی ہوگی
Poet: By: AB shahzad, Mailsiہجر غم کرب میں تنہائی رلاتی ہوگی
یاد میری بھی اسے پھر تو ستاتی ہوگی
اے ہوا جا کے خبر میرے صنم کی لانا
پاس توں اس کے گزر کے ہی تو جاتی ہوگی
کوئی مخلص مل اگر جائے تو پھر کیا کہنے
اپنے چہرے کو آنچل سے چھپاتی ہوگی
ہوتی ہوگی کبھی دستک کوئی دروازے پر
دوڑی بھاگی ہوئی دروازے پہ جاتی ہوگی
پیار سے تحفے دیے تھے تو غیمت سمجھے
تیر اپنی تو وہ نظروں کے چلاتی ہوگی
خون سے خط ہی لکھے تھے کبھی اس نے تو مجھے
یاد انگلی کی کٹی ہوئی دلاتی ہوگی
شوق سے گول گپے کھاتی تھی میں لاتا تھا
لا زمی گول گپے لے کے ہی کھاتی ہوگی
پیار کے دیپ جلائے تھے کبھی چاہت سے
اشک آنکھوں سے تو ہروقت بہاتی ہوگی
کیسے شہزاد سکوں ہوگا میسر اس کو
ہاتھ پر نام مرا لکھ کے مٹاتی ہوگی
More Friendship Poetry






