Add Poetry

ہجر کی آنکھوں سے آنکھیں تو ملاتے جائیے

Poet: جونؔ ایلیا By: ساجد ہمید, Multan

ہجر کی آنکھوں سے آنکھیں تو ملاتے جائیے
ہجر میں کرنا ہے کیا؟ یہ تو بتاتے جایئے

جاتے جاتے آپ اِتنا کام تو کیجے مرا
یاد کا سارا سروساماں جلاتے جایئے

رہ گئی امّید تو برباد یو جاؤں گا میں
جایئے تو پھر مجھے سچ مچ بھلاتے جایئے

وہ گلی ہے اک شرابی چشم کافر کی گلی
اُس گلی میں جایئے تو لڑکھڑاتے جایئے

آپ کو جب مجھ سے شکوہ ہی نہیں کوئی، تو پھر
آگ ہی دل میں لگانی ہے؟ لگاتے جایئے

آپ کا مہمان ہوں میں، آپ میرے میزبان
سو مجھے زہرِ مروّت تو پلاتے جایئے

ہے سرِ شب اور مرے گھر میں نہیں کوئی چراغ
آگ تو اِس گھر میں جانانہ لگاتے جایئے

Rate it:
Views: 4159
15 Dec, 2021
Related Tags on Jaun Elia Poetry
Load More Tags
More Jaun Elia Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets